Nida Ansari

Add To collaction

ڈوب کر بھی نہ پڑا فرق گراں جانی میں

ڈوب کر بھی نہ پڑا فرق گراں جانی میں
میں ہوں پتھر کی طرح بہتے ہوئے پانی میں

یہ محبت تو بہت بعد کا قصہ ہے میاں
میں نے اس ہاتھ کو پکڑا تھا پریشانی میں

رفتگاں تم نے عبث ڈھونگ رچایا ورنہ
عشق کو دخل نہیں موت کی ارزانی میں

یہ محبت بھی ولایت کی طرح رکھتی ہے
حالت حال میں یہ حالت حیرانی میں

اس لیے جل کے کبھی راکھ نہیں ہوتا دل
یہ کبھی آگ میں ہوتا ہے کبھی پانی میں

اک محبت ہی پہ موقوف نہیں ہے تابشؔ
کچھ بڑے فیصلے ہو جاتے ہیں نادانی میں

   2
0 Comments